EN हिंदी
نیا شہر | شیح شیری
naya shahr

نظم

نیا شہر

انور سدید

;

مجھے یاد ہے
رائیگانی کے گہرے سمندر میں

جب میں نے اکتارہ اپنا بجایا
تو اس نغمۂ جاں فزا سے

مقامات آہ و فغاں کے ابھارے
مضامین نو کے شرارے جگائے

مٹا ڈالا احساس سب رائیگانی کا
سمندر کی تہہ سے

نیا شہر ابھارا