EN हिंदी
میرا جرم | شیح شیری
mera jurm

نظم

میرا جرم

کمار پاشی

;

دیوتاؤں نے مجھ سے کہا تھا کہ جب
چندر ماؤں کے آئینوں پر گرد جم جائے گی

اور سورج سمندر کی گہرائیوں میں اتر جائیں گے
تب ہر اک رنگ کالک میں تبدیل ہو جائے گا

رستہ رستہ اندھیرے بکھر جائیں گے
اور تم کو ہوا بن کے چپ چاپ

اندھے سفر پر نکلنا پڑے گا
ہزاروں برس

موت کی وادیوں میں بھٹکنا پڑے گا
مرا جرم یہ ہے کہ میں ایسے سورج سے پیدا ہوا

جس کی تقدیر میں ایک پل کا
فقط ایک پل کا اجالا لکھا ہے

مرا جرم یہ ہے: کہ میں اس تماشے میں لایا گیا
آخری آدمی ہوں