EN हिंदी
امیجز | شیح شیری
images

نظم

امیجز

گلزار

;

میں بھی اس ہال میں بیٹھا تھا
جہاں پردے پہ اک فلم کے کردار

زندہ جاوید نظر آتے تھے
ان کی ہر بات بڑی، سوچ بڑی، کرم بڑے

ان کا ہر ایک عمل
ایک تمثیل تھی بس دیکھنے والوں کے لئے

میں اداکار تھا اس میں
تم اداکارہ تھیں

اپنے محبوب کا جب ہاتھ پکڑ کر تم نے
زندگی ایک نظر میں بھر کے

اس کے سینے پہ بس اک آنسو سے لکھ کر دے دی
کتنے سچے تھے وہ کردار

جو پردے پر تھے
کتنے فرضی تھے وہ دو حال میں بیٹھے سائے