کسی آنکھ کے پپوٹوں کے
کھلنے اور بند ہونے کے درمیان
ایک روشنی کا آسمان
اپنی چھب دکھا کے کہیں گم ہو گیا ہے
اور میں کبھی
اپنی آنکھ کی پتلیوں کے
جاگتے ہوئے اندھیروں میں
اسے ڈھونڈتی ہوں
اور کبھی کھلی آنکھ کے قلم سے
لکھے گئے عکس میں
اسے تراشتی ہوں
مگر
وہ روشنی کا آسمان
مجھے مل نہیں رہا ہے
نظم
گمشدہ لمحے کی تلاش
ثروت زہرا