جولی کتنی بھولی تھی
جب اس نے اظہار کیا تھا
اپنے اندر کی خواہش کا
اس چھوٹے سے شہر کے
سارے لوگوں نے اس پر تھوکا تھا
چرچ کے فادر نے
اس کو
انجیل مقدس کے ورقوں سے پڑھ کے سنایا
عورت نسل انسانی کی خاطر دنیا میں آئی ہے
اس کے اندر کی خواہش تو ایک گنہ ہے
یہ تو کافی سال پرانا قصہ ہے
اب جولی تو بہت بڑے اک شہر کے اندر
عالی شان مکان میں رہتی ہے
کبھی کبھار اسے جب
اس چھوٹے قصبے کی یاد ستاتی ہے تو
کسی بھی قبرستان میں جا کر
انجانی قبروں پہ
پھول چڑھا کر
گھر کو واپس آ جاتی ہے
نظم
ایک مختلف کہانی
افتخار نسیم