تمہیں ہے فخر کہ تم ہو مری شریک حیات
مجھے یہ دکھ ہے
کہ تم میری ہم سفر ٹھہری
میں کم نصیب جو قسمت سے اپنی لڑ نہ سکا
ترے سفر کو بہت تابناک کر نہ سکا
تمہاری خواہشوں کے خواب ناک دامن کو
نئے زمانے کی رنگینیوں سے بھر نہ سکا
مگر میں آج بھی
یہ اعتراف کرتا ہوں
تمہی تھی میری محبت
تمہی ہو جان حیات
میں خوش نصیب کہ تم ہو میری شریک حیات
نظم
اعتراف
نعیم ضرار احمد