گہری رات میں سائے
سائے زرد گھٹا
ساکت و جامد
گہرا
نیلا جنگل
سرد ہوا میں ہاتھ بڑھا
سرد ہوا
سسکیاں
خوشبو
الھڑ جسم دوراہے
سپنا خون بہا
قہر و غضب کی گرم ہوا
میرے خدا
الھڑ جسم کا خون بہا
خون بہا
ہاتھوں کو مایوس نہ کر
نظم
دعا
اعظم خورشید
نظم
اعظم خورشید
گہری رات میں سائے
سائے زرد گھٹا
ساکت و جامد
گہرا
نیلا جنگل
سرد ہوا میں ہاتھ بڑھا
سرد ہوا
سسکیاں
خوشبو
الھڑ جسم دوراہے
سپنا خون بہا
قہر و غضب کی گرم ہوا
میرے خدا
الھڑ جسم کا خون بہا
خون بہا
ہاتھوں کو مایوس نہ کر