EN हिंदी
کبھی ایسا بھی کرنا | شیح شیری
kabhi aisa bhi karna

نظم

کبھی ایسا بھی کرنا

یوسف خالد

;

کبھی ایسا بھی کرنا
شام کی دہلیز پر

پل بھر کو رکنا
ڈوبتے سورج کا منظر دیکھنا

اور سوچنا
کہ شام کی گہری اداسی کا سبب کیا ہے

مسافر جب تھکا ہارا
سر منزل

کبھی تنہا اترتا ہے
تو کیا محسوس کرتا ہے