قریب آخر شب ہے مرے گلے لگ جاؤ
وداع شام طرب ہے مرے گلے لگ جاؤ
اب ایک عمر جدائی کے فاصلے ہوں گے
بس ایک وقفۂ شب ہے مرے گلے لگ جاؤ
گلہ گزار زمانہ ہوں تم خفا کیوں ہو
گلہ تو حسن طلب ہے مرے گلے لگ جاؤ
تمام عمر جو رہ رہ کے یاد آئے گی
یہی وہ ساعت شب ہے مرے گلے لگ جاؤ
دیار غیر میں تم کو کہاں میں ڈھونڈوں گا
یہ ختم عہد طرب ہے مرے گلے لگ جاؤ
نظم
آخری رات
محمود ایاز