EN हिंदी
صوت نادیدہ | شیح شیری
saut-e-nadida

نظم

صوت نادیدہ

یعقوب تصور

;

نیند پلکوں کے سائباں میں نہیں
طائر خواب کر گیا پرواز

وادیٔ چشم کے افق سے پرے
آنکھ محو تصورات حسین

ایک ہلچل سی ذہن و دل میں مچی
اور نظر اک مقام ٹکتی نہیں

خوشبوؤں کے حصار گردش میں
ہے سماعت کچھ اس قدر حساس

آنکھ کی پتلیوں کے تھامے ہاتھ
دوڑتی ہے ادھر سے اس جانب

ایک لمحہ اسے قرار نہیں
ایک منظر پہ اعتبار نہیں