ظلمتوں میں روشنی کی جستجو کرتے رہو
زندگی بھر زندگی کی جستجو کرتے رہو
جس پہ ہو ساقی بہ زعم ہوش مندی بھی فدا
اس مکمل بے خودی کی جستجو کرتے رہو
بے جنوں چلتا نہیں ہے کار تعمیر حیات
ہوش والو آگہی کی جستجو کرتے رہو
آدمیت کے سوا جس کا کوئی مقصد نہ ہو
عمر بھر اس آدمی کی جستجو کرتے رہو
شرط عرفان خدا انورؔ ہے خود اپنی تلاش
یوں تو کرنے کو کسی کی جستجو کرتے رہو
غزل
ظلمتوں میں روشنی کی جستجو کرتے رہو
انور صابری