EN हिंदी
زندگی کیا ہے ایک منظر ہے | شیح شیری
zindagi kya hai ek manzar hai

غزل

زندگی کیا ہے ایک منظر ہے

راحل بخاری

;

زندگی کیا ہے ایک منظر ہے
ریت ہے تشنگی ہے کیکر ہے

آپ بے حد حسین ہیں لیکن
دل تو یاقوت کا بھی پتھر ہے

ایک تصویر میری آنکھوں کی
ایک تصویر میں سمندر ہے

سایۂ عاطفت میں رہتا ہوں
غم ترا راحتوں سے بڑھ کر ہے

آپ کیوں دیر سے کھڑے ہیں یہاں
آئیے پاس ہی مرا گھر ہے

کوچۂ ذات میں بھٹکتا ہوں
آپ کا راستہ تو از‌‌‌ بر ہے

سنسنی آہٹوں سے پہلے تھی
خوف خاموشیوں کا مظہر ہے

ایک تصویر میں جیے ہم لوگ
زندگی بھی عجیب منظر ہے

میں ستارا‌ مزاج ہوں راحلؔ
جاگنا ہی مرا مقدر ہے