زمیں بچھائی یہاں آسماں بلند کیا
پھر اس نے ایک ستارے کو ارجمند کیا
عجیب راستہ کھلتا چلا گیا مجھ پر
جب ایک رات در خواب میں نے بند کیا
پکارتے تھے مجھے آسماں مگر میں نے
قیام کرنے کو یہ خاک داں پسند کیا
عجیب بات تھی اب کے مبارزت میں ندیمؔ
کہ مجھ کو میری ہزیمت نے فتح مند کیا
غزل
زمیں بچھائی یہاں آسماں بلند کیا
انعام ندیمؔ