یہ شیشہ دل کے جو بکھرے ہوئے ہیں
تمہارے عشق میں ٹوٹے ہوئے ہیں
ابھی بھی وقت ہے تم لوٹ آؤ
تمہارے واسطے ٹھہرے ہوئے ہیں
یہ سچ ہے بچپنا کیچڑ میں بیتا
بتاؤ کب مگر میلے ہوئے ہیں
یہ ہجرت صرف ہجرت ہی نہیں ہے
ہماری روح کے ٹکڑے ہوئے ہیں
حقیقت بولنے والے جہاں میں
بتاؤ کب کسے پیارے ہوئے ہیں

غزل
یہ شیشہ دل کے جو بکھرے ہوئے ہیں
رگھونندن شرما