EN हिंदी
یہ فیصلہ تو بہت غیر منصفانہ لگا | شیح شیری
ye faisla to bahut ghair-munsifana laga

غزل

یہ فیصلہ تو بہت غیر منصفانہ لگا

مظفر وارثی

;

یہ فیصلہ تو بہت غیر منصفانہ لگا
ہمارا سچ بھی عدالت کو باغیانہ لگا

ہمارے خون سے بھی اس کی خوشبوئیں پھوٹیں
ہمیں تو قتل بھی کر کے وہ بے وفا نہ لگا

لگائی آگ بھی اس اہتمام سے اس نے
ہمارا جلتا ہوا گھر نگار خانہ لگا

ہم اتنا روح کی گہرائیوں کے عادی تھے
کہ ڈوبتا ہوا دل ڈوبتا ہوا نہ لگا

یہ خام مال ملے گا بہت ہی کم داموں
لہو ہو جس کی ضرورت وہ کارخانہ لگا

کسی بھی شخص سے جب اس کی خیریت پوچھی
تو اپنا لہجۂ پرسش بھی تازیانہ لگا

یہ کون لوگ مظفرؔ کی کر رہے تھے برائی
ملے ہیں ہم بھی بہت ہم کو وہ برا نہ لگا