EN हिंदी
یہ دل کتھا ہے اداکار تیرے بس میں نہیں | شیح شیری
ye dil-katha hai adakar tere bas mein nahin

غزل

یہ دل کتھا ہے اداکار تیرے بس میں نہیں

فرتاش سید

;

یہ دل کتھا ہے اداکار تیرے بس میں نہیں
میں خون تھوکتا کردار تیرے بس میں نہیں

میں مانتا ہوں کہ تجھ کو بھلا نہیں سکتا
مجھے بھلانا بھی اے یار تیرے بس میں نہیں

ہے روز بارگہہ دل میں آگ پر ماتم
یہ غم منانا عزا دار تیرے بس میں نہیں

مرے خدا ہو مجھے بھی بشارت بخشش
نہیں کہ مجھ سا گناہ گار تیرے بس میں نہیں

مری نظر میں ہیں اسلوب نقد و فکر و سخن
مرے وجود کا انکار تیرے بس میں نہیں