یقین محکم کا ہے سہارا یہی عمل کارگر ہے پیارے
علاج درج نہاں یہی ہے اسی دوا میں اثر ہے پیارے
تری نگاہوں میں ہیں سمائے جمال ہستی جلال معنی
نہ دیکھ تو اور کی نظر سے تری نظر معتبر ہے پیارے
نہیں تری راہ راہ مشکل ہے رہبر راہ خود ترا دل
ترے قدم میں ہے تیری منزل طویل بے شک سفر ہے پیارے
نہ ہے حسینوں میں کج ادائی نہ زندگی میں کوئی برائی
ہے نیکیوں ہی کا گھر خدائی اگر تو خود خود نگر ہے پیارے
ترے ہی دل میں ہے جلوہ فرما بتوں کی صورت خدا کا جادو
یہی ہے دیر اور یہی ہے کعبہ یہی محبت کا گھر ہے پیارے
کہاں چھپے گا وہ ماہ پیکر تو ہو نہ مایوس دید دم بھر
ہوں لاکھ پردے رخ حسیں پر تری نظر بھی نظر ہے پیارے
ہیں تیرے اشعار عرشؔ ایسے رموز ہوں زندگی کے جیسے
تجھے نہ دیں لوگ داد کیسے بڑا ہی تو نکتہ ور ہے پیارے
غزل
یقین محکم کا ہے سہارا یہی عمل کارگر ہے پیارے
عرش ملسیانی