EN हिंदी
وقت کا سلسلہ نہیں رکتا | شیح شیری
waqt ka silsila nahin rukta

غزل

وقت کا سلسلہ نہیں رکتا

نعیم ضرار احمد

;

وقت کا سلسلہ نہیں رکتا
لاکھ روکو ذرا نہیں رکتا

یہ زمیں ہے خداؤں کا مدفن
آدم کج ادا نہیں رکتا

عشق وہ چار سو سفر ہے جہاں
کوئی بھی راستہ نہیں رکتا

رفتگاں آئینہ دکھاتا ہے
کچھ بھی ہو ارتقا نہیں رکتا