EN हिंदी
وہاں پہنچ کے یہ کہنا صبا سلام کے بعد | شیح شیری
wahan pahunch ke ye kahna saba salam ke baad

غزل

وہاں پہنچ کے یہ کہنا صبا سلام کے بعد

آسی غازی پوری

;

وہاں پہنچ کے یہ کہنا صبا سلام کے بعد
کہ تیرے نام کی رٹ ہے خدا کے نام کے بعد

وہاں بھی وعدۂ دیدار اس طرح ٹالا
کہ خاص لوگ طلب ہوں گے بار عام کے بعد

گناہ گار کی سن لو تو صاف صاف یہ ہے
کہ لطف رحم و کرم کیا پھر انتقام کے بعد

طلب تمام ہو مطلوب کی اگر حد ہو
لگا ہوا ہے یہاں کوچ ہر مقام کے بعد

وہ خط وہ چہرہ وہ زلف سیاہ تو دیکھو
کہ شام صبح کے بعد آئے صبح شام کے بعد

پیامبر کو روانہ کیا تو رشک آیا
نہ ہم کلام ہو اس سے مرے کلام کے بعد

ابھی تو دیکھتے ہیں ظرف بادہ خواروں کا
سبو و خم کی بھی ٹھہرے گی دور جام کے بعد

الٰہی آسیؔ بیتاب کس سے چھوٹا ہے
کہ خط میں روز قیامت لکھا ہے نام کے بعد