EN हिंदी
ان کی خلوت میں رساؔ بھی ہوگا | شیح شیری
unki KHalwat mein rasa bhi hoga

غزل

ان کی خلوت میں رساؔ بھی ہوگا

رسا رامپوری

;

ان کی خلوت میں رساؔ بھی ہوگا
کبھی یوں حکم خدا بھی ہوگا

مجھ پہ جو تو نے ستم ڈھایا ہے
کہیں دنیا میں ہوا بھی ہوگا

صبر والوں کا بھی دن آئے گا
ایک دن روز جزا بھی ہوگا

آپ سا کوئی نہیں دنیا میں
آپ نے یہ تو سنا بھی ہوگا

محفل شعر میں ہو آئیں چلو
آج سنتے ہیں رساؔ بھی ہوگا