طوفاں ہے شیخ قہریا ہے
جو حرف ہے تس کے تہریا ہے
دل کیوں نہ بھنور ہو آج میرا
چیرا ترے سر پے لہریا ہے
تجھ حسن کے باغ میں سریجن
خورشید گل دوپہریا ہے
اب دین ہوا زمانہ سازی
آفاق تمام دہریا ہے
غزل
طوفاں ہے شیخ قہریا ہے
آبرو شاہ مبارک
غزل
آبرو شاہ مبارک
طوفاں ہے شیخ قہریا ہے
جو حرف ہے تس کے تہریا ہے
دل کیوں نہ بھنور ہو آج میرا
چیرا ترے سر پے لہریا ہے
تجھ حسن کے باغ میں سریجن
خورشید گل دوپہریا ہے
اب دین ہوا زمانہ سازی
آفاق تمام دہریا ہے