EN हिंदी
تشنگی اچھی نہیں رکھنا بہت | شیح شیری
tishnagi achchhi nahin rakhna bahut

غزل

تشنگی اچھی نہیں رکھنا بہت

کشور ناہید

;

تشنگی اچھی نہیں رکھنا بہت
روزن گل سے اسے تکنا بہت

دیکھ کر جس شخص کو ہنسنا بہت
سر کو اس کے سامنے ڈھکنا بہت

جس کی آنکھوں میں نہ جھانکا جائے گا
اس کی ہی تحریر کو پڑھنا بہت

موجۂ ریگ رواں ہے زیر آب
اپنی ہستی دیکھ کر بڑھنا بہت

برف کی مانند جینا عمر بھر
ریت کی صورت مگر تپنا بہت

عمر بھر کی بندشیں خواب و خیال
دو قدم بھی ساتھ ہے چلنا بہت

خستگی ناہیدؔ بن جائے نہ جرم
اپنی ہستی دیکھ کر بڑھنا بہت