EN हिंदी
تشنہ لبی نے جب بھی ذوق عمل دیا ہے | شیح شیری
tishna-labi ne jab bhi zauq-e-amal diya hai

غزل

تشنہ لبی نے جب بھی ذوق عمل دیا ہے

ملک زادہ منظور احمد

;

تشنہ لبی نے جب بھی ذوق عمل دیا ہے
رندوں نے میکدے کا ساقی بدل دیا ہے

دنیا ہے اس کی شاہد اس شہر بے اماں نے
جس میں انا سمائی وہ سر کچل دیا ہے

کھلتے رہے ہیں جو گل باد خزاں کی شہ پر
دست صبا نے بڑھ کر ان کو مسل دیا ہے

سب نے سنی ہے جس میں عصر رواں کی دھڑکن
منظورؔ ہم نے ایسا ساز غزل دیا ہے