EN हिंदी
ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم | شیح شیری
tera tazkira su-ba-su kyun karen hum

غزل

ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم

نریش کمار شاد

;

ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم
محبت کو بے آبرو کیوں کریں ہم

لکھی ہے مقدر میں نا کامیابی
کریں تو غم آرزو کیوں کریں ہم

اگر رنگ و بو اس چمن کا ہے فانی
نظر مائل رنگ و بو کیوں کریں ہم

حسینوں کا پاس وفا غیر ممکن
حسینوں سے یہ آرزو کیوں کریں ہم

عداوت ہی جب حاصل دوستی ہے
محبت کی پھر آرزو کیوں کریں ہم

کریں کیوں تمہارے ستم کی شکایت
محبت کو بے آبرو کیوں کریں ہم

اگر شادؔ ہم خود ہی کھوئے ہوئے ہیں
کسی اور کی جستجو کیوں کریں ہم