تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر
اپنی آنکھوں سے ہم نے دیکھا ہے
کس قدر ہے مزاج میں گرمی
شعلہ ہے آگ ہے بھبھوکا ہے
اے بتو کعبہ کا کرو کچھ پاس
دل نہ توڑو یہ گھر خدا کا ہے
چپ رہو کیوں مزاج پوچھتے ہو
ہم جئیں یا مریں تمہیں کیا ہے
اس گل تر کے آنے سے جوہرؔ
خانۂ دل تمام مہکا ہے
غزل
تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر (ردیف .. ے)
لالہ مادھو رام جوہر