EN हिंदी
توبہ زاہد کی توبہ تلی ہے | شیح شیری
tauba zahid ki tauba talli hai

غزل

توبہ زاہد کی توبہ تلی ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

;

توبہ زاہد کی توبہ تلی ہے
چلے بیٹھے تو شیخ چلی ہے

دل میں ہے مکر و ہاتھ میں تسبیح
یہ عبادت نہیں چبلی ہے

ریش ہے یہ کہ شاخ شانہ ہے
جس کی رندوں کے بیچ کھلی ہے

پگڑی اپنی یہاں سنبھال چلو
اور بستی نہ ہو یہ دلی ہے

سگ شیر خدا ہے تو حاتمؔ
خارجی تیرے آگے بلی ہے