تخلیق کسے کہتے ہیں ہے عظمت فن کیا
آواز فروشوں کے لیے شعر و سخن کیا
پھولوں کی تجارت کا چلن عام ہے اب بھی
لٹتی ہی رہے گی یوں ہی تقدیس چمن کیا
مظلوم کی چیخوں کو بھی سنتا نہیں کوئی
اس شہر میں بستے ہیں سبھی سنگ بدن کیا
ہم آ تو گئے بن کے ضیا ظلمت شب میں
اس گھور اندھیرے میں مگر ایک کرن کیا
وقت آنے پہ سر اپنا کٹا دیتے ہیں رہبرؔ
ہم کو نہیں معلوم کہ ہے حب وطن کیا

غزل
تخلیق کسے کہتے ہیں ہے عظمت فن کیا
رہبر جونپوری