صرف بچے ہی نہیں شور مچانے آتے
سیر کرنے یہاں بیمار بھی آ جاتے ہیں
دل بھی ہو جاتا ہے خوش اپنا تماشا کر کے
اور نبھانے ہمیں کردار بھی آ جاتے ہیں
کس قدر دکھ ہے تمہیں دل کے اجڑ جانے کا
عشق میں کام تو گھربار بھی آ جاتے ہیں
ہم بھی آ جاتے ہیں بازار میں آنکھیں لے کر
شام ہوتے ہی خریدار بھی آ جاتے ہیں
غزل
صرف بچے ہی نہیں شور مچانے آتے (ردیف .. ن)
رمزی آثم