EN हिंदी
شعرا میں نہ ہو کیوں شعر ہمارا اونچا | شیح شیری
shoara mein na ho kyun sher hamara uncha

غزل

شعرا میں نہ ہو کیوں شعر ہمارا اونچا

کشن کمار وقار

;

شعرا میں نہ ہو کیوں شعر ہمارا اونچا
کہ قد یار کا مضمون ہے باندھا اونچا

ناز کی نشو و نما ہے کہ ہے جوبن کا ابھار
ورنہ کیا ہے ترے سینہ پہ یہ اونچا اونچا

دل مسافر ہے سفر شب کا پھر اس پر طرہ
کوچۂ زلف میں ہے ہر جگہ نیچا اونچا

اے ادب خار کی تعظیم ہے نیچا رہنا
ہاں کہیں ہو نہ سر آبلۂ پا اونچا

زلف ہے پست جو گیسو سے تو یہ کاکل سے
چو گنے مرتبہ میں اس سے ہے طرہ اونچا

چشم بد دور بلند اشک ہے سر سے اک ہاتھ
غیر ممکن ہے زمیں سے بہے دریا اونچا

کیوں وقارؔ اپنا گلا پیر و جواں پھاڑتے ہیں
پیر کہنہ ہے فلک حد سے ہے سنتا اونچا