صوت بلبل دل نالاں نے سنائی مج کو
سیر گل دیدۂ گریاں نے دکھائی مج کو
لاؤں خاطر میں نہ میں سلطنت ہفت اقلیم
اس گلی کی جو میسر ہو گدائی مج کو
وصل میں جس کی نہیں چین یہ اندیشہ ہے
آہ دکھلائے گی کیا اس کی لڑائی مج کو
وصل میں جس کے نہ تھا چین سو جرأتؔ افسوس
وہ گیا پاس سے اور موت نہ آئی مج کو
غزل
صوت بلبل دل نالاں نے سنائی مج کو
جرأت قلندر بخش