EN हिंदी
روش میں گردش سیارگاں سے اچھی ہے | شیح شیری
rawish mein gardish-e-sayyargan se achchhi hai

غزل

روش میں گردش سیارگاں سے اچھی ہے

افتخار عارف

;

روش میں گردش سیارگاں سے اچھی ہے
زمیں کہیں کی بھی ہو آسماں سے اچھی ہے

جو حرف حق کی حمایت میں ہو وہ گم نامی
ہزار وضع کے نام و نشاں سے اچھی ہے

عجب نہیں کل اسی کی زبان کھینچی جائے
جو کہہ رہا ہے خموشی زباں سے اچھی ہے

بس ایک خوف کہیں دل یہ بات مان نہ جائے
یہ خاک غیر ہمیں آشیاں سے اچھی ہے

ہم ایسے گل زدگاں کو بہار یک ساعت
نگار خانۂ عہد خزاں سے اچھی ہے