روشنی در روشنی ہے اس طرف
زندگی در زندگی ہے اس طرف
جن عذابوں سے گزرتے ہیں یہاں
ان عذابوں کی نفی ہے اس طرف
اک رہائش خواہش دل کی طرح
اک نمائش خواب کی ہے اس طرف
جو بکھر کر رہ گیا ہے اس جگہ
حسن کی اک شکل بھی ہے اس طرف
جستجو جس کی یہاں پر کی منیرؔ
اس سے ملنے کی خوشی ہے اس طرف
غزل
روشنی در روشنی ہے اس طرف
منیر نیازی