EN हिंदी
قدر کی رات بڑی پیاری ہے | شیح شیری
qadr ki raat baDi pyari hai

غزل

قدر کی رات بڑی پیاری ہے

شیر افضل جعفری

;

قدر کی رات بڑی پیاری ہے
دن اسی رین کا درباری ہے

مری آواز پہ مرکی مرکی
لحن داؤد کی سرداری ہے

رنگ لائے گی یہ اک دن آخر
مری فریاد بھی پچکاری ہے

اس ببر مرد کی اللہ رے قضا
جس پہ اللہ نے رضا واری ہے

طور بجلی کی جواں سال کڑک
نور کی ریشمیں کلکاری ہے

داغ کہتے ہیں جسے کملے کوی
وہ تو ایمان کی چنگاری ہے