قدر کی رات بڑی پیاری ہے
دن اسی رین کا درباری ہے
مری آواز پہ مرکی مرکی
لحن داؤد کی سرداری ہے
رنگ لائے گی یہ اک دن آخر
مری فریاد بھی پچکاری ہے
اس ببر مرد کی اللہ رے قضا
جس پہ اللہ نے رضا واری ہے
طور بجلی کی جواں سال کڑک
نور کی ریشمیں کلکاری ہے
داغ کہتے ہیں جسے کملے کوی
وہ تو ایمان کی چنگاری ہے
غزل
قدر کی رات بڑی پیاری ہے
شیر افضل جعفری