EN हिंदी
پیلے پیلے چہروں میں ابھری ہے آج کی شام | شیح شیری
pile pile chehron mein ubhri hai aaj ki sham

غزل

پیلے پیلے چہروں میں ابھری ہے آج کی شام

انور سدید

;

پیلے پیلے چہروں میں ابھری ہے آج کی شام
کر سکتا ہوں کیوں کر میں یہ شام تمہارے نام

سیل زماں میں ڈوب گئے مشہور زمانہ لوگ
وقت کے منصف نے کب رکھا قائم ان کا نام

شہرت عام میں زریں تمغے تھے دل کی تسکین
لیکن قبر کے کتبے پر کب درج ہوئے انعام

جشن مروت میں لوگوں کی اونچی اڑی پتنگ
مرگ مروت میں ان سب کا انورؔ رویا نام