EN हिंदी
پھر وہی بے دلی پھر وہی معذرت | شیح شیری
phir wahi be-dili phir wahi mazarat

غزل

پھر وہی بے دلی پھر وہی معذرت

لیاقت علی عاصم

;

پھر وہی بے دلی پھر وہی معذرت
بس بہت ہو چکا زندگی معذرت

خود کلامی سے بھی روٹھ جاتی ہے تو
اب نہ بولوں گا اے خامشی معذرت

دھوپ ڈھل بھی چکی سائے اٹھ بھی چکے
اب مرے یار کس بات کی معذرت

داد بیداد میں دل نہیں لگ رہا
دوستو شکریہ شاعری معذرت

بے خودی میں خدائی کا دعویٰ کیا
اے خدا در گزر اے خودی معذرت

تجھ سے گزری ہوئی زندگی مانگ لی
رب امروز و فردا و دی معذرت

اک نظر اس نے دیکھا ہے عاصمؔ چلو
دور ہی سے سہی ہو چکی معذرت