پہلی برسات کی گھٹا چھائی
آج کھڑکی سے کچھ ہوا آئی
اپنی کٹیا میں روز ماتم ہے
ان کے کوٹھے پہ روز شہنائی
لو کے موسم پہ فتح پائے گی
اک نہ اک دن ضرور پروائی
اس کی پازیب کی صدا سن کر
گنگناتی ہوئی صبا آئی
اک طرف خاک و خون کا عالم
اک طرف عیش میں ہے دارائی
شب میں جب اس کو خواب میں دیکھا
بڑھ گئی صبح میری بینائی

غزل
پہلی برسات کی گھٹا چھائی
رفعت الحسینی