پاس رہنا بھی اور پرے رہنا
ہائے ان کا ڈرے ڈرے رہنا
زندگی نام خود ہے ہلچل کا
ہاتھ پر ہاتھ کیوں دھرے رہنا
جو غزل کو سمیٹ لیتی ہے
اس ادا پر مرے مرے رہنا
یہ بھی زندہ دلی کا مصرف تھا
ساتھ شاہوں کے مسخرے رہنا
بات قد آوری کی چلتی ہے
اے جمیلؔ آپ کچھ پرے رہنا

غزل
پاس رہنا بھی اور پرے رہنا
جمیل الدین قادری