نیا اب سلسلہ جوڑا نہ جائے
پرانوں کو مگر توڑا نہ جائے
مجھے جو چھوڑ جانا چاہتا ہے
اگر جائے تو پھر تھوڑا نہ جائے
بہت نقصان کرتی ہے خودی کا
انا کا رخ اگر موڑا نہ جائے
تمنا آسمانوں کے سفر کی
مگر آنگن کہ بس چھوڑا نہ جائے

غزل
نیا اب سلسلہ جوڑا نہ جائے
پربدھ سوربھ