مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے
نہ تیرے آنے سے مطلب نہ تیرے جانے سے
عجیب ہے مری فطرت کہ آج ہی مثلاً
مجھے سکون ملا ہے ترے نہ آنے سے
اک اجتہاد کا پہلو ضرور ہے تجھ میں
خوشی ہوئی ترے نا وقت مسکرانے سے
یہ میرا جوش محبت فقط عبارت ہے
تمہاری چمپئی رانوں کو نوچ کھانے سے
مہذب آدمی پتلون کے بٹن تو لگا
کہ ارتقا ہے عبارت بٹن لگانے سے
غزل
مجھے غرض ہے مری جان غل مچانے سے
جون ایلیا