EN हिंदी
محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد | شیح شیری
muhit-e-rahmat hai josh-afza hui hai abr-e-saKHa ki aamad

غزل

محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد

انوری جہاں بیگم حجاب

;

محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
خدا کی ہر چیز کہہ رہی ہے کہ اب ہے نور خدا کی آمد

فلک کو ہے آرزو کہ جھک کر میں اپنے تارے کروں نچھاور
ہوئی ہے مکہ کی سر زمیں پہ یہ آج کس مہ لقا کی آمد

ہر اک محب پر یہ فضل رب ہے اثر کو نالوں کی خود طلب ہے
مگر اس الطاف کا سبب ہے حبیب رب العلا کی آمد

حجابؔ پیہم یہ کہہ رہا ہے گناہ گاروں نے جوش رحمت
مبارک اے عاصیو مبارک شفیع روز جزا کی آمد