محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
خدا کی ہر چیز کہہ رہی ہے کہ اب ہے نور خدا کی آمد
فلک کو ہے آرزو کہ جھک کر میں اپنے تارے کروں نچھاور
ہوئی ہے مکہ کی سر زمیں پہ یہ آج کس مہ لقا کی آمد
ہر اک محب پر یہ فضل رب ہے اثر کو نالوں کی خود طلب ہے
مگر اس الطاف کا سبب ہے حبیب رب العلا کی آمد
حجابؔ پیہم یہ کہہ رہا ہے گناہ گاروں نے جوش رحمت
مبارک اے عاصیو مبارک شفیع روز جزا کی آمد

غزل
محیط رحمت ہے جوش افزا ہوئی ہے ابر سخا کی آمد
انوری جہاں بیگم حجاب