EN हिंदी
مدعی اس سے سخن ساز بہ سالوسی ہے | شیح شیری
muddai us se suKHan-saz ba-salusi hai

غزل

مدعی اس سے سخن ساز بہ سالوسی ہے

میر قمر الدین منت

;

مدعی اس سے سخن ساز بہ سالوسی ہے
پھر تمنا کو یہاں مژدۂ مایوسی ہے

میری ہی طرح جگر خوں ہے ترا مدت سے
اے حنا کس کی تجھے خواہش پا بوسی ہے

آہ اے کثرت داغ غم خوباں کہ مدام
صفحۂ سینہ پر از جلوۂ طاؤسی ہے

تہمت عشق عبث کرتے ہیں مجھ کو منتؔ
ہاں یہ سچ ملنے کی خوباں سے تو اک خو سی ہے