مٹتے ہوئے حروف کو پڑھنے کی خو کیا کریں
سطریں کریدتے ہوئے پوریں لہو کیا کریں
نو واردان عشق سے کہہ دیجیے کہ دشت میں
وحشت سے قبل ریت سے جا کر وضو کیا کریں
انجیل دل میں درج ہوں آیات نقرئی تو پھر
ہم بھی سخن کے باب میں کچھ ہاؤ ہو کیا کریں
مے خانہ ازل کو وہ دو نین پھر سے لا کے دو
جو اہتمام خواہش جام و سبو کیا کریں

غزل
مٹتے ہوئے حروف کو پڑھنے کی خو کیا کریں
نیلوفر افضل