میزوں پہ سجا کے ایاغ دھرو
اب دامن دامن داغ دھرو
ہم سایوں کے گھر ہیں چھپر کے
لا کر نہ ہوا میں چراغ دھرو
آکاش کو اک دن چھو لے گا
اس سر میں میرا دماغ دھرو
بیگانوں کی ہے یہ بستی
منزل کے یہاں نہ سراغ دھرو
اچھا نہیں دل کا کورا پن
اس بنجر میں ایک باغ دھرو

غزل
میزوں پہ سجا کے ایاغ دھرو
شارق عدیل