EN हिंदी
میزوں پہ سجا کے ایاغ دھرو | شیح شیری
mezon pe saja ke ayagh dharo

غزل

میزوں پہ سجا کے ایاغ دھرو

شارق عدیل

;

میزوں پہ سجا کے ایاغ دھرو
اب دامن دامن داغ دھرو

ہم سایوں کے گھر ہیں چھپر کے
لا کر نہ ہوا میں چراغ دھرو

آکاش کو اک دن چھو لے گا
اس سر میں میرا دماغ دھرو

بیگانوں کی ہے یہ بستی
منزل کے یہاں نہ سراغ دھرو

اچھا نہیں دل کا کورا پن
اس بنجر میں ایک باغ دھرو