EN हिंदी
میرے غربت کے دنوں میں حوصلہ دے جائے گا | شیح شیری
mere ghurbat ke dinon mein hausla de jaega

غزل

میرے غربت کے دنوں میں حوصلہ دے جائے گا

کرتی رتن سنگھ

;

میرے غربت کے دنوں میں حوصلہ دے جائے گا
دوست میرے تو خوشی کی اک صدا دے جائے گا

جب کسی کی آنکھ کا آنسو ہو جمع سوکھ کر
دیکھنا تم یہ ہی آنسو زلزلہ دے جائے گا

دھڑکنوں میں ہے بسایا تو نے جس کو رات دن
جانے کس دن تجھ کو وہ دل بر جفا دے جائے گا

زخم سارے بھر میں دوں گا یوں کہا اس نے کبھی
کیا خبر تھی زہر میں ڈوبی ہوا دے جائے گا