EN हिंदी
منظر کو کسی طرح بدلنے کی دعا دے | شیح شیری
manzar ko kisi tarah badalne ki dua de

غزل

منظر کو کسی طرح بدلنے کی دعا دے

شین کاف نظام

;

منظر کو کسی طرح بدلنے کی دعا دے
دے رات کی ٹھنڈک کو پگھلنے کی دعا دے

اے ساعت ویران کے بے خواب فرشتے
اب چیخ کو سینے سے نکلنے کی دعا دے

پتے کو پرندوں کی پناہوں پہ لگا دے
پیڑوں کو یہاں پھولنے پھلنے کی دعا دے

پڑھ ایسا وظیفہ کہ یہ کہسار نہ اجڑے
چشموں کو پہاڑوں سے ابلنے کی دعا دے

اب توڑ تکانوں کے تکلف سے تعلق
پژمردہ طبیعت کو پھسلنے کی دعا دے

آفاق کی دیواروں کی آغوش کو وا کر
اب مطلع موجود کو کھلنے کی دعا دے

ہم بھول ہی جائیں نہ کسی شکل سحر کو
اب شب کو کسی طور سے ڈھلنے کی دعا دے