EN हिंदी
میں نے سوچا ہے رات بھر تم کو | شیح شیری
maine socha hai raat-bhar tumko

غزل

میں نے سوچا ہے رات بھر تم کو

عنبرین حسیب عنبر

;

میں نے سوچا ہے رات بھر تم کو
کاش ہو جائے یہ خبر تم کو

زندگی میں کبھی کسی کو بھی
میں نے چاہا نہیں مگر تم کو

جانتی ہوں کہ تم نہیں موجود
ڈھونڈھتی ہے مگر نظر تم کو

تم بھی افسوس راہ رو نکلے
میں تو سمجھی تھی ہم سفر تم کو

مجھ میں اب میں نہیں رہی باقی
میں نے چاہا ہے اس قدر تم کو