EN हिंदी
مہ رخاں کی جو مہربانی ہے | شیح شیری
mah-ruKHan ki jo mehrbani hai

غزل

مہ رخاں کی جو مہربانی ہے

ناجی شاکر

;

مہ رخاں کی جو مہربانی ہے
یہ مدد مجھ پہ آسمانی ہے

رشک سیں اس کے صاف چہرہ کے
چشم پر آئنہ کی پانی ہے

دام میں بو الہوس کے آیا نئیں
کیوں کہ یہ باز آشیانی ہے

چرب ہے شمع پر جمال اس کا
شمع کی روشنی زبانی ہے

اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں
عارضی میری زندگانی ہے

صرف صورت کا بند نئیں ناجیؔ
عاشق صاحب معانی ہے