لب پہ کسی اجڑی ہوئی جاگیر کا ماتم
ہر لفظ مرا حلقۂ زنجیر کا ماتم
دل میں کہیں بجھتے ہوئے ارمانوں کا نوحہ
آنکھوں میں کسی یاد کی تصویر کا ماتم
ہر سوچ میں سنگین فضاؤں کا فسانہ
ہر فکر میں شامل ہوا تحریر کا ماتم
جب سے ہوا معلوم کہ یہ چاند ہے پتھر
کرتا ہوں میں اب چاند کی تسخیر کا ماتم
ہر حرف مرا کرب مسلسل کی گھٹن میں
کرتا ہے مرے خانۂ دلگیر کا ماتم
غزل
لب پہ کسی اجڑی ہوئی جاگیر کا ماتم
کرامت بخاری