کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانے بھی تھے
جو بکار خویش دیوانے بھی فرزانے بھی تھے
یوں تو ہر صورت پہ تھا بیگانگی کا شائبہ
ان میں کچھ ایسے بھی تھے جو جانے پہچانے بھی تھے
سب بہ توفیق مروت دوستی کرتے رہے
لوگ کیا کرتے کہ خود ان کے صنم خانے بھی تھے
تو نے اپنی آگہی کے ظرف سے جانچا مجھے
آگہی نا آگہی کے اور پیمانے بھی تھے
دل کے جانے کا بہ ہر صورت بہت صدمہ ہوا
اس سے وابستہ کئی لوگوں کے افسانے بھی تھے

غزل
کچھ تمہاری انجمن میں ایسے دیوانے بھی تھے
غلام جیلانی اصغر