کسی سے خواب کا چرچا نہ کرنا
تمناؤں کو بے پردا نہ کرنا
زمانہ لاکھ بہکائے مگر تم
وفاؤں کا کبھی سودا نہ کرنا
خطاؤں کی سزا آخر ملے گی
رلائے گا اسے توبہ نہ کرنا
بچھڑتے وقت آنسو روک لینا
تم اپنے آپ کو رسوا نہ کرنا
تمہیں اچھی طرح پہچانتی ہوں
وفا کا مجھ سے تم وعدہ نہ کرنا

غزل
کسی سے خواب کا چرچا نہ کرنا
گرجا ویاس